بجٹ 2023 میں تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس کس طرح اثر انداز ہوں گے؟

موجودہ مالی سال کا بجٹ جب جون 2022 میں پیش کیا گیا تھا اور اس میں تنخواہ دار طبقے کی ٹیکس سلیب کو 12 سے کم کر کے سات کر دیا گیا تھا تاہم نئے مالی سال کے لیے منظور کیے جانے والے فنانس بل میں اب ان کی تعداد چھ کر دی گئی ہے۔
پہلے سلیب میں ایسے افراد شامل ہیں جن کی تنخواہ چھ لاکھ روپے سالانہ ہے اور ان پر کوئی انکم ٹیکس لاگو نہیں ہوتا۔
دوسرا سلیب ایسے افراد کا ہے، جن کی سالانہ آمدن چھ لاکھ سے زیادہ مگر 12 لاکھ تک ہے۔ ایسے افراد کو 2.5 فیصد کی شرح سے ٹیکس ادا کرنا ہو گا۔
تیسرے سلیب سالانہ 12 لاکھ سے 24 لاکھ کی آمدن پر 15000 فکسڈ ٹیکس کے علاوہ 12.5 فیصد ٹیکس لاگو ہو گا جو 12 لاکھ سے زائد کی آمدن پر لگے گا۔
چوتھا سلیب ان افراد کے لیے ہے جن کی سالانہ تنخواہ 24 لاکھ سے زیادہ اور 36 لاکھ تک ہے، انھیں سالانہ 165000 فکسڈ اور 24 لاکھ سے زیادہ آمدن پر 22.5 فیصد کے حساب سے ٹیکس ادا کرنا ہو گا۔
واضح رہے کہ موجودہ مالی سال میں یہ تنخواہ دار طبقہ 20 فیصد ٹیکس ادا کرتا ہے، جو اب 22.5 فیصد تک بڑھا دیا گیا ہے۔
پانچواں سلیب 36 لاکھ سے 60 لاکھ کی سالانہ آمدن والے افراد کے لیے ہے، جنھیں چار لاکھ 35 ہزار فکسڈ ٹیکس اور 36 لاکھ سے زیادہ آمدن پر 27.5 فیصد ٹیکس ادا کرنا ہو گا ۔ پہلے ٹیکس کی یہ شرح 25 فیصد تھی جو اب 27.5 فیصد کر دی گئی ہے۔
چھٹا سلیب ساٹھ لاکھ سے زائد آمدنی والے تنخواہ دار طبقے پر دس لاکھ 95 ہزار فکسڈ انکم ٹیکس اور 35 فیصد کی شرح سے ساٹھ لاکھ سے زائد آمدن پر ٹیکس ہو گا۔
واضح رہے موجودہ مالی میں ساتویں سلیب میں ایسے افراد شامل ہیں، جن کی سالانہ آمدن ایک کروڑ 20 لاکھ سے زیادہ ہے اور وہ 29 لاکھ 55 ہزار فکسڈ ٹیکس جبکہ ایک کروڑ 20 لاکھ سے زیادہ آمدن پر35 فیصد ٹیکس ادا کر رہے ہیں تاہم اب نئے مالی سال کے لیے یہ سلیب موجود نہیں۔
ٹیکس امور کے ماہر ذیشان مرچنٹ نے برطانوی خبررساں ادارے کو بتایا کہ ساتویں سلیب اب غیر متعلقہ ہو گئی ہے کیونکہ پہلے ساٹھ لاکھ سے ایک کروڑ بیس لاکھ تک تنخواہ پانے والے افراد 32.5 فیصد کے حساب سے ٹیکس دے رہے تھے تاہم اب ساٹھ لاکھ تنخواہ پر ہی 35 فیصد سے ٹیکس کی شرح لاگو ہو گی اس لیے اب اس ٹیکس سلیب کی کوئی ضرورت نہیں پڑے گی۔
اضافی ٹیکس شرح سے تنخواہ دار طبقہ کتنا اضافی ٹیکس ادا کرے گا؟
یہ خبر بھی پڑھیں
نئے مالی سال کے منظور شدہ فنانس بل کے مطابق چوبیس لاکھ سالانہ تنخواہ پانے والوں پر ٹیکس کی شرح میں 2.50 فیصد کا اضافہ کر دیا گیا ہے۔
اس اضافی ٹیکس شرح کو روپوں میں دیکھا جائے تو سوا دو لاکھ روپے ماہانہ کمانے والے کو ہر مہینے سوا چھ سو روپے کا اضافی ٹیکس ادا کرنا ہوگا۔ ڈھائی لاکھ ماہانہ تنخواہ پر ہر مہینے 1250 روپے زیادہ ٹیکس ادا کرنا ہوگا۔ تین لاکھ ماہانہ تنخواہ پر 2500 روپے زیادہ ٹیکس ادا کرنا ہو گا۔
سوا تین لاکھ روپے ماہانہ تنخواہ پر 3125 روپے اضافی ٹیکس اد کرنا ہوگا۔ چار لاکھ آمدنی پر ہر مہنے اضافی پانچ ہزار ٹیکس ادا کرنا ہوگا۔ پانچ لاکھ آمدنی پر ہر مہینے ساڑھے سات ہزار اضافی ٹیکس ادا کرنا ہوگا۔
سوا پانچ لاکھ ماہانہ تنخواہ پر 8125 روپے زیادہ ٹیکس ادا کرنا پڑ ے گا۔ چھ لاکھ کی تنخواہ پانے والے افراد کو دس ہزار روپے اضافی ٹیکس ادا کرنا ہوگا۔
سات لاکھ ماہانہ آمدنی پر سارھے بارہ ہزار روپے اضافی ٹیکس دینا ہو گا۔ آٹھ لاکھ ماہانہ آمدنی پر پندرہ ہزار روپے اضافی ٹیکس دینا ہوگا جبکہ دس سے بارہ لاکھ تنخواہ پر ہر مہینے بیس ہزار روپے اضافی ٹیکس ادا کرنا ہو گا۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں