یکم ستمبر سے پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافے کا امکان

لاہور (ایس این این) پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ممکنہ اضافے کی تفصیلات سامنے آ گئیں، یکم ستمبر سے پٹرول کی قیمت میں 12 روپے جبکہ ڈیزل کی قیمت میں 14 روپے اضافے کا امکان۔ تفصیلات کے مطابق ملک میں تاریخی مہنگائی اور ناقابل برداشت، بھاری بھرکم بجلی کے بلوں سے پریشان عوام پر آئندہ چند روز کے دوران مہنگائی کا ایک اور بم گرانے کی تیاریاں کی جا رہی ہیں۔یکم ستمبر سے ملک میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں نمایاں اضافے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔ اس حوالے سے میڈیا رپورٹس کے مطابق آئل اینڈ گیس ریگو لیٹری اتھارٹی یکم ستمبر سے 15 ستمبر تک کیلئے پٹرول کی قیمت میں 12روپے فی لٹر اور ڈیزل کی قیمت میں 14.83 روپے فی لٹر اضافہ تجویز کرے گی۔بتایا گیا ہے کہ عالمی مارکیٹ میں تیل مہنگا ہونے اور پاکستان میں روپے کی قدر میں مزید گراوٹ کی وجہ سے 31 اگست کو پٹرولیم مصنوعات مہنگی ہونے کا قوی امکان ہے۔
جبکہ آئی ایم ایف معاہدے کی وجہ سے بھی پٹرولیم مصنوعات مہنگی کیے جانے کا فیصلہ متوقع ہے۔ بین الاقوامی مارکیٹ میں تیل کی قیمتیں 24 اگست سے مسلسل بڑھ رہی ہیں۔ بینچ مارک برینٹ خام تیل 16 اگست کو 82 ڈالر کے مقابلے میں 84 ڈالر فی بیرل میں فروخت ہورہا تھا۔ جبکہ عرب لائٹ کا خام تیل جو پاکستان استعمال کرتا ہے، وہ 88 ڈالر فی بیرل تک پہنچ گیا۔پاکستان اپنی زیادہ تر ایندھن کی ضروریات مشرق وسطی سے ریفائنڈ پٹرولیم مصنوعات درآمد کرکے پورا کرتا ہے، اس لاگت کا حساب امریکی ڈالر میں کیا جاتا ہے۔ جبکہ امریکی ڈالرکی بڑھتی ہوئی قیمت نے پاکستان کے لیے درآمد ہونے والی پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا ہے جس کا اثر صارفین پر پڑے گا۔ یوں ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ پٹرول کی قیمت 300 روپے سے زائد ہو جانے کا امکان ہے۔
یاد رہے کہ 15 اگست کو پٹرول کی قیمت میں 17 روپے 50 پیسے فی لٹر جبکہ ڈیزل کی قیمت میں 20 روپے فی لٹر اضافہ کیا گیا جس کے بعد پاکستان میں پٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں۔ پٹرول کی نئی قیمت 290 روپے 45 پیسے فی لٹر جبکہ ہائی سپیڈ ڈیزل کی نئی قیمت 293 روپے 40 پیسے فی لٹر مقرر کی گئی تھی۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں